ہالی ووڈ کے شیطانی گانوں میں چھپے پیغامات


دوستوں اسلام میں  یہ بات بالکل واضح کی گئی ہے کہ گانا سننا اور اس کا گانا دونوں حرام ہے اور یہ دل میں منافقت اور اسلام سے دوری کو پیدا کرتا ہے ۔ لیکن اسلام کے پیغام سے نا بلد لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ روح کی غذا ہے ۔ لیکن یہ نہیں کہتے  کہ خبیث روح کی غذا ہے ۔ دوستوں گانا سننا تو جائز نہیں لیکن جو سنتے ہیں وہ بھی یہ کہتے ہیں کہ ان گانوں میں چپھے ہوئے پیغامات ہوتے ہیں ۔ جو کہ بعض دفعہ الٹا پڑنے سے بالکل سامنے آجاتا ہے ۔ ایسے بہت سے عالمی سطح پر شہرت رکھنے والے گائیگ ہے جو شیطان کے آلہ کار ہے اور اس کے پیغام کو پہنچانے کے لئے تیزی سے سرگرم ہے ۔ اس وقت دنیا میں سب سے بڑی شیطانی تنظیم ایلومیناٹی کے نام سے جانی جاتی ہے جس کو فری میسن بھی کہتے ہیں ان کا شمار طاقتور ترین لوگوں میں ہوتا ہے اور یہ یہودیوں اور شیطان کے لئے کام کرتے ہیں ۔ ان میں دنیا کے بڑے ممالک جیسے امریکہ اور دیگر کے سربراہاں مملکت اور فوج کے جرنیل اس کے علاوہ بڑے بزنس مین ، موسیقار م ہدایت کار ، وغیرہ شامل ہوتے ہیں ۔ یہ اپنی روح شیطان کے بیچ کر ان کی مدد سے دنیا بھر میں کامیابی حاصل کرتے ہیں اور ان کو مکمل مدد ملتی ہے جس کے بدلے میں یہ ان کا کام کرتے ہیں ۔ ان میں سے سنگرز کا کام سب سے زیادہ دلچسپ ہے جس میں گانے کے بول میں ایسے الفاظ استعمال کئے جاتے ہیں کہ اگر ان کو ریورس سنا جائے تو اس سے وہ شیطانی پیغامات سننے کو مل سکتے ہیں جو کہ عام طور پر بولے نہیں جاتے۔ جسٹن بیبر کا ہی گانا دیکھ لیں جو ان کا پہلا گانا تھا ۔ بے بی ۔ اس میں نیو ورلڈ آرڈر کا نعرہ بھی ہے جو فری میسنری کا پہلا نعرہ ہے ۔  جس کے  بعد یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ جسٹن شیطان کی پوجا کرو اس کے اطاعت کرو اس کا پیسہ تمہیں بہت بلندی تک لے جائے گا ۔  ایسے ہی کود کو شیطان کہتا ہے اور مستقبل میں ہونے والی جنگوں کے بارے میں بہت واضح پیغامات بھی دیتا ہے 

اس کے علاوہ ہنا مونٹانا کے گانوں میں بھی ایسے ہی پیغامات ملتے ہیں۔ جس میں پیسے کو خدا کہا گیا اور اس کی پوجا کا حکم دیا گیا ۔ جانز برادرز کے گانوں میں ایسا بہت کچھ سننے کو ملتا ہے ۔ ریھانہ کا تعلق فری میسنری سے سب کو معلوم ہے وہ ریورس میتھڈ کے ساتھ ساتھ بالکل سیدھا شیطان کی تعریف کرتی ہوئی نظر آتی ہے ۔ یہ سب کچھ ایک خاص پروگرام یعنی مائنڈ کنترول کے تحت ہو رہا ہے جس میں دجال کی آمد کے بارے میں لوگوں کے ذہن کو تیار کرنا ہے تا کہ جب وہ آئے تو کسی قسم کی مزاحمت کے بغیر اس کے مطیع ہوجائے اور اس کا حکم مان سکے ۔