کیاآپ کومعلوم ہے کہ 21توپوں کی سلامی کے پیچھے کیاراز چھپاہے


دنیا بھر میں قومی تہواروں کے موقع پر یا کسی معزز مہمان کی آمد پر 21 توپوں کی سلامی دی جاتی ہے کبھی سوچا کہ 22 یا 20 توپوں کی سلامی کیوں نہیں دی جاتی اور اس کے پیچھے کیا کہانی ہے یہ کبھہ سوچا ہے کہ نہیں ۔ چلے آج ہم آپ کو بتاتے ہیں ۔اس کی تاریخ کے بارے میں کچھ کہنا آسان نہیں کہ اس کئ ابتدا کب سے ہوئی ۔ اتنا معلوم ہوتا ہے کہ توپ کے بننے کے بعد صرف فوجی ہی اس کا استعمال نہیں کرتے تھے بلکہ اس کے ساتھ تاجر بھی اس کا استعمال کیا کرتے تھے ۔ کسی زمانے میں جب بحری جہاز کے ذریعے سامان تجارت لے کر جاتا جاتا تھا تو اس کے ساتھ توپ بھی شامل ہوا کرتی تھی ۔ اور جب وہ کسی ساحل پر لنگر انداز ہوا کرتے تھے تو اس بات کا پیغام دینے کے ہم جنگ کرنے نہیں آئے وہ توپ کا گولہ داغ دیتے تھے ۔ جس سے اس علاقے کے لوگ سمجھ جاتے کہ یہ لڑنے کے غرض سے نہیں آئے ایسے ہی کسی ملک کی آرمی کہیں جاتی تو وہ بھی ایسا ہی کرتی تاکہ آرمی کا جہاز سمجھ کا لڑائی نہ ہو جائے ۔ جیسے جیسے جہاز بڑے ہوتے گئے ۔ ایسے ہی توپوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوتا گیا ۔ اور پھر یہ توپ کا استعمال کسی معزز مہمان کی آمد پر بھی ہونے لگا ۔ یہاں تک کہ برطانیہ کے شاہی خاندان جب امریکہ گیا تو ان کی عزت افزائی کےلئے 21 توپوں کی سلامی دی گئی جس کے بعد اس کا رواج پڑگیا ۔ سب سے پہلے امریکہ نے اس کو لازم کیا اور قانون پاس کیا کہ شاہی مہمانوں کی آمد پر اس کا ااستعمال کیا جا ئے ۔ اس کے ساتھ ساتھ برطانیہ میں بھی یہ لازم ہوگیا ۔ برطانیہ کے زیر تسلط ملکوں کے نوابوں نے بھی ان کی نقل شروع کر دی اور انہوں نے بھی حکم دیا کہ جہاں پر نواب یا شہزادے جائے تو ا ن کے عزت کے لئے 21 توپوں کی سلامی دی جائے ۔ 18 صدی کے بعد دنیا بھر کے تمام ممالک اور ریاستوں میں یہ ایک طریقہ بن گیا کہ خاص مہمانوں اور خاص تہواروں کے موقع پر 21 توپوں کی سلامی دی جانے لگی ۔ پاکستان میں تمام قومی تہواروں اور بارہ ربیع الاول کے موقع پر 21 توپوں کی سلامی دی جاتی ہے اور اس کے ساتھ دنیا بھر کے تمام ممالک میں 21 توپوں کی سلامی ایک ریاستی کام بن گیا ہے ۔ جو کہ مختلف مواقع اور معزز مہمانوں اور دیگر سماجی شخصیات کی عزت افزائی میں 21 توپوں کی سلامی دی جاتی ہے ۔