حضرت علی رضی اللہ عنہ ایک مرتبہ رستے سے گزر رہے تو آپ نے دیکھا ایک شخص رستے میں بیٹھا سوچ رہا تھا حضرت علی قریب آئے اور سر پر ہاتھ رکھ کر کہا اے بندے تم پریشان کیوں بیٹھے ہو اس شخص نے کہا اے امیر المومنین ہر شخص مجھ سے جھوٹ بولتا ہے جیسے میںدنیا کا بیوقوف ترین انسان ہوں گھر والے جھوٹ بولتے ہیں باہر والے جھوٹ بولتے ہیں وقت کے بعد معلوم ہوتا ہے اس نے جھوٹ بولا میں کیا کروں تو حضرت علی رضی اللہ عنہ نے مسکرا کر فرمایا تم پریشان نہ ہو اگر تم یہ چاہتے ہو کسی شخص کا جھوٹ وقت سے پہلے تم پر واضع ہو جائے۔
تو تم بات کرتے وقت نوٹ کیا کرو اگر بات کرنے والا جھوٹ بنائے گا تو وہ تمہارے ایک لفظ اور بات کو دھرائے گا اور اسی وقت میں وہ جھوٹ بنا کر تمہارے سامنے پیش کر ے گا اگر کوئی شخص پہلے سے ہی جھوٹ بنا کر تمہارے سامنے آیا ہو تو تم نوٹ کرو وہ بات کرنے کے دوران کسی نہ کسی حرکت کو دھراتا رہے گا یا تو اپنے قدم آگےپیچھے کرتا رہے گا یا تو اپنے ہاتھ کی ہتھیلی کھولے گا بند کرے گا یا تو نظریں آگے پیچھے کر ے گا یا بغیر آنکھیں بند کئے غور سے تمہاری آنکھوں میں دیکھتا رہے گا یا زبان باہر نکال کر اندر کرے گا یا اپنے ہو نٹوں کو دبائے گا بس تم سمجھ جانا کہ یہ انسان جھوٹ بول رہا ہے۔