سورج میں ہونے والے سوراخ ۔ زمین کی تباہی


ایک مسلمان ہونے کے ناطے ہمارا عقیدہ ہے کہ اللہ نے انسان کو اس دنیا میں ایک امتحان کے تحت بھیجا ہے اور یہاں جو کچھ کریں گا اس کا جواب دہ اسے بعد از مرگ ہونا ہوگا ۔ ہمارا عقیدہ ہے کہ ایک دن یہ دنیا صفحہ ہستی سے مٹ جائے گی اور تمام انسان اللہ کے دربار میں پیش ہونگے اور اپنے اعمال کا حساب دیں دیں گے ۔ اس کا ذکر قرآن کی متعدد آیات کریمہ میں ہوا ہے اور اس کے ساتھ سینکڑوں احادیث ایسی ہے جو کہ اس بارے میں ہیں جی ہاں ہم ذکر کر رہے ہیں قرآن میں بہت زیادہ ذکر کیئے جانے والے لفظ قیامت کا جو کہ ایک دن آئی گی ۔ لیکن اب جدید سائنس نے بھی مان لیا ہے کہ انسان اس دنیا پر نہ ہمیشہ سے تھا اور نہ ہی ہمیشہ اس دنیا میں رہے گا ۔ جدید سائنسی علوم سے یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ یہ دنیا ختم ہو نے کے قریب ہے اور اب بس اس کا صفحہ لیپٹا جانے لگا ہے ۔ حال ہی میں امریکہ کے خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا نے ایک رپورٹ پیش کی ہے جو کہ سورج کے بارے میں ہے ۔ ہم سب جانتے ہیں کہ نظام شمسی میں سورج کا بنیادی کردار ہے اور ہماری دنیا میں زندگی کا دارومدار بھی اسی کی مرہون منت ہے ۔ لیکن تحقیق کہتی ہے کہ اس زندگی کا قاتل بھی یہی سورج ہوگا ۔

کیونکہ سورج کی سطح میں ماہریں کے مطابق ایک بہت بڑا اور ہولناک سوراخ ہو چکا ہے جو کہ مسلسل بڑھا ہوتا جا رہا ہے ، اور اگر یہی رفتار رہی تو ایک دن اس دنیا کو بھی لپیٹ میں لے کر بھسم کر دیں گی ۔ناسا کے مطابق یہ سوراخ 1 لاکھ 30 ہزار کلومیٹر چوڑا ہے اور اس سے بے حد خطرناک تابکارہ مو؎اد کا اخراج ہو سکتا ہے جو کہ لہروں کی وجہ سے ہمارے سیٹلائٹ سسٹم کو تباہ کر سکتا ہے بلکہ اس کے ساتھ یہ زمین پر موجود توانائی کے نظام کو بھی درہم برھم کر سکتا ہے ۔ یعنی کے ہمارا سفر پھر سے پتھروں کی دور کی طرف جا سکتا ہے ۔ اس کے ساتھ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس کی وجہ سے زمینی کا مقناطیسی نظام بھی خراب ہو سکتا ہے جس کی وجہ سے ہر وہ سفر جو ہوا کے لہروں کے محتاج ہو وہ نا ممکن ہو جائے گا اور تمام ایسے کام جن میں مقناطیسی کا استعمال ہوتا ہے وہ بھی معدوم ہو سکتے ہیں ۔ سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ یہ سوراخ زمین سے بھی بڑا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ اس کی وجہ سے ہی قیامت آجانی ہے ۔