پھانسی کیسے دی جاتی ہے ۔ جلاد مجرم کے کان میں کیا کہتا ہے


دنیا میں سزا کی سب سے ہولناک شکل سزائے موت ہے جس کی دنیا میں مختلف شکلیں پائی جاتی ہے لیکن سب سے زیادہ معروف طریقہ پھانسی کا ہے ۔ بابل کی تہذیب میں سب سے پہلے موت کی سزا کا ذکر ملتا ہے جہاں سے پھر سزائے موت کی ابتدا ہوئی اور پھر مختلف ادوار سے ہوتے ہوئے ہم تک پہنچی اور یہ آج بھی دنیا کے اکثر ممالک میں موجود ہے ۔ سزائے موت کی سب سے معروف شکل جو کہ انڈیا پاکستان اور دیگر ممالک میں ہے وہ پھانسی کا طریقہ ہے ۔ جس کا باقاعدہ ایک کوڈ موجود ہے اور خاص ترتیب سے یہ سارا عمل گزارا جاتا ہے ۔ آج ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ سزاء موت کا طریقہ کیا ہے

اور جلاد پھانسی دینے سے پہلے کیا کرتا ہے ۔ سب سے پہلے سزائے موت کے قیدی کا وزن کیا جاتا ہے اور اس کے مطابق رسی تیار کی جاتی ہے ۔ رسی کے تیار ہونے کے بعد قیدی کے ہم وزن ایک بوری میں ریت ڈال کر ایک دفعہ یہ عمل دہرایا جاتا ہے ۔ یاد رہے رسی کی لمبائی کا بہت زیادہ خیال رکھا جاتا ہے اس لئے کہ اگر رسی زیادہ لمبی ہو تو اس سے قیدی کی گردن کٹ سکتی ہے اور اگر بہت چھوٹی ہو تو اس سے دم گھٹنے سے موت واقع ہوتی ہےاورا س کی وجہ سے بہت زیادہ ٹائم لگتا ہے یعنی 45 منٹ تک وقت لگ سکتا ہے جو کہ ایک انتہائی اذیت ناک موت ہو سکتی ہے اس لئے فوری موت دینے کے لئے رسی کی خاص طرح سے پیمائش کی جاتی ہے ۔ اسی طرح رسی کی موٹائی تنع چوتھائی انچ سے لے کر سوا انچ تک ہوتی ہے ۔

اس کو اچھی طرح گرم پانی میں ابال کر اس کی لچک اور گھماؤ کو ختم کیا جاتا ہے ۔ جب کے گرہوں کو صابن سے خوب چکنا کیا جاتا ہے تا کہ لٹکنے کے ساتھ ہی خوب کس جائے ۔ ۔ جلاد مجرم کے ہاتھ پاؤں باندھ دیتا ہے اور منہ پر سیاہ نقاب چڑہاتا ہے اور اس کے ساتھ رسی بھی گردن میں ڈال دی جاتی ہے ۔ جلاد تختہ کھینچتا ہے جس سے قیدی نیچھے گرتا ہے اور اس کے وزن کی وجہ سے اس کے گردن کی ہڈی توٹ جاتی ہے جس کی وجہ سے مجرم کی موت واقع ہو جاتی ہے لیکن ایسا بہت کم ہوتا ہے کہ موت ہڈی کے ٹوٹنے سے ہوئی ہو زیادہ تر موت دم گھٹنے سے ہوتی ہے ۔