انبیائے کرام ؑ کی زندگی معجزات سے بھری پڑی ہے، اللہ تعالیٰ کے جلیل القدر انبیائے کرام نے مخلوق خدا کو راہ راست اور اپنے نبی اور رسل ہونے کی گواہی کیلئے کئی معجزات پیش کئے جو اذن ربی تھے یعنی اللہ تعالیٰ کے حکم سے ہوئے . حضرت یونس ؑ کا مچھلی کے پیٹ میں زندہ رہنا، حضرت موسی ؑ کے عضا کا سانپ بن جانا، ید بیضا، حضرت عیسیٰؑ کا مردوں کو زندہ کر دینا،پیدائشی اندھوں کو بینائی عطا کر دینا، حضور سرور کائنات ﷺ کا معجزہ شق القمر ، معراج ، وقت کو روک کر سورج کو پلٹا دینا غرض تمام معجزات اللہ تعالیٰ کے حکم اوراذن سے تھے.
مگر دنیا میں کئی ایسے افراد بھی ہیں جو انبیائے کرام کے معجزات کی برابری کے
دعویدار ہیں اور مخلوق خدا کو بھٹکانے کیلئے چالیں چلتے رہتے ہیں . وہ انسانوں کی نفسیات اور دماغوںسے کھیل کر ان کے ایمان کو ضائع کرنے کا سبب بنتے ہیں.ایک غیر ملکی جریدے کے مطابق ایسا ہی ایک واقعہ جنوبی افریقہ کے علاقے مپمالنگا میں پیش آیا جہاں ایک پادری نے ’’نعوذ باللہ ‘‘حضرت عیسیٰؑ کی برابری اور ان کے معجزے کو اپنی صلاحیت کے برابر قرار دیا جس پر وہ قہر خدا وندی کا شکار ہو گیا. جوناتھن متھیتھوا نامی پادری جس نے حضرت عیسیٰؑ کی نقالی کی گستاخانہ کوشش کی اور اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا. اس نے حضرت عیسیٰ ؑ کی طرف دریائے مپمالنگا کے
پانی پر چلنے کا مظاہرہ کرنے کی کوشش کی. اس دریا میں مگرمچھوں کی بہتات ہے جس کے باعث یہ ’مگرمچھوں کا دریا‘ بھی کہلاتا ہے. جب یہ پادری پانی میں اترا تو ایک مگرمچھ نے اس پر حملہ کر دیا اور اسے نگل گیا. گستاخ پادری کے شاگردوں کا کہنا ہے کہ جوناتھن نے چند دن قبل ہمیں ایمان کے متعلق لیکچرز دئیے اور کہا کہ کچھ روز بعد وہ ایمان کے متعلق عملی مظاہرہ کرکے دکھائے گا چنانچہ وہ اللہ تعالیٰ کے جلیل القدر پیغمبر کی برابری کیلئے میدان میں اتر اور قہر خدا وندی کا شکار ہو گیا.