’میری اپنے باپ سے 4 ماہ پہلے بات ہوئی تھی، پھر سسرال سے اسے ملنے گئی تو گھر سے بے حد بدبو آرہی تھی، اندر داخل ہوئی تو دیکھا کہ صوفے پر۔۔۔‘ نوجوان لڑکی نے گھر میں داخل ہوکر کیا خوفناک ترین منظر دیکھا؟ جان کر ہر شخص کی آنکھوں میں واقعی آنسو آجائیں


جدید دور کی زندگی نے انسانوں کو کس طرح ایک دوسرے سے، اور حتٰی کہ اپنے قریبی ترین عزیزوں سے بھی، لاتعلق کردیا ہے اس کی ایک المناک مثال گزشتہ روز بھارتی ریاست کیرالا میں دیکھنے میں آئی۔ عزیز و اقارب کے ہوتے ہوئے بھی تنہا زندگی بسر کرنے والے ایک معمر شخص کے اہلخانہ کو اس کی موت کی خبر اس وقت ہوئی جب اس کی لاش بھی گل سڑ چکی تھی اور صرف ہڈیاں باقی رہ گئی تھیں۔
ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق 70 سالہ کے پی رادھا کرشنن ایک ڈینٹل کالج میں پڑھاتے تھے اور ریٹائرمنٹ کے بعد سے اکیلے رہ رہے تھے۔ اولڈ میڈیکل کالج روڈ پر ان کا دو منزلہ مکان تھا جہاں مدتوں تک کوئی ان کی خبر لینے نہیں آتا تھا۔ رادھا کرشنن کی بیٹی اپنے شوہر اور ساس کے ساتھ کوتایام کے علاقے میں رہائش پذیر ہے۔ اس کی بھی اپنے باپ سے فون پر بات تقریباً 4 ماہ قبل ہوئی تھی۔

رادھا کرشنن کی بیٹی نے بتایا کہ وہ کچھ دن قبل اپنے والد سے ملنے گئی تھی لیکن دروازے پر تالا پڑا تھا۔ گزشتہ روز وہ ایک بار پھر ان سے ملنے گئی لیکن بار بار دستک کے بعد بھی دروازہ نہ کھلا تو پولیس کو اطلاع کر دی۔ پولیس کے آنے پر دروازہ توڑا گیا لیکن گھر کے اندر کا منظر ایسا وحشت ناک تھا کہ دیکھنے والوں کے رونگٹے کھڑے ہو گئے۔ رادھا کرشنن کی بیٹی کا کہنا تھا کہ گھر میں شدید ناگوار بو پھیلی ہوئی تھی اور جب وہ مرکزی دورازے سے اندر داخل ہوئی تو سامنے صوفے پر اس کے باپ کاپنجر پڑا تھا۔ اس کی لاش کا گوشت بری طرح گل سڑ چکا تھا اور جسم کی ہڈیاں واضح نظر آرہی تھیں۔ یہ المناک منظر دیکھ کر بیٹی کی حالت بھی غیر ہو گئی اور اسے فوری طور پر ہسپتال لے جانا پڑا۔
موقعے پر پہنچنے والے پولیس اہلکاروں کا بھی کہنا تھا کہ انہوں نے ایسا خوفناک منظر کبھی نہیں دیکھا۔ پولیس نے معمر شخص کی باقیات کو پوسٹ مارٹم کے لئے ہسپتال بھجوا دیا، جبکہ بعد ازاں قانونی کاروائی مکمل ہونے پر یہ باقیات لواحقین کے حوالے کر دی گئیں۔