دنیا کے یہ 7 بڑے شہر ہفتے کے روز مکمل طور پر تباہ ہوسکتے ہیں کیونکہ۔۔۔ سب سے خطرناک اعلان ہوگیا


آوارہ سیارے نبیرو، جسے پلینٹ ایکس بھی کہا جاتا ہے، کے زمین کی جانب بڑھنے کی پیش گوئیاں تو ایک عرصے سے جاری تھیں لیکن اب کہا جا رہا ہے کہ ہفتہ 23 ستمبر کے روز یہ آفت کرہ ارض پر نازل ہو جائے گی۔اس کے ساتھ ہی امریکا کے ان سات بڑے شہروں کے نام بھی سامنے آگئے ہیں جن کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ یہ سیارے نبیرو کی تباہی کا سب سے زیادہ نشانہ بنیں گے۔

ڈیلی سٹار کی رپورٹ کے مطابق علم النجوم ولاعداد کے ماہر ڈیوڈ میڈ کا کہنا ہے کہ سیارہ نبیرو پہلی بار 23 ستمبر کے روز ظاہر ہوگا جس کے بعد زمین پر تباہی و بربادی کا خوفناک سلسلہ شروع ہوجائے گا۔

سیارے نبیرو کی وجہ سے آنے والی تباہی کی پیشگوئی کرنے والوں کا کہنا ہے کہ اگر یہ زمین سے براہ راست نہ بھی ٹکرایا تو اس کی کشش ثقل اتنی زیادہ ہوگی کہ زمین کے قطبین کا رخ تبدیل ہوجائے گا اور دنیا بھر میں زلزلے اور سونامی آئیں گے جبکہ آتش فشاں بھی پھٹیں گے۔

زمین کی جانب بڑھتی ہوئی اس تباہی کا دعوٰی کرنے والوں کا کہنا ہے کہ یورپ اور امریکہ کے کچھ حصے زیادہ متاثر ہوںگے، بالخصوص نیویارک، شکاگو، سان فرانسسکو، لاس اینجلس، اوکلینڈ اور سیاٹل اس تباہی کا نشانہ بنیں گے۔

ڈیوڈ میڈ نے سیارے نبیرو کی وجہ سے آنے والی تباہی سے بچنے کے لئے بھی کچھ مشورے دئیے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ آفت نازل ہونے سے پہلے آپ کو یقینی بنانا چاہیے کہ آپ کسی بھی بڑے شہر کے آس پاس نہ ہوں۔ انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ خصوصاً لاس اینجلس،نیویارک یا شکاگو جیسے شہروں میں رہنا خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔ انہوں نے دیگر خطرناک شہروں میں سان فرانسسکو اور واشنگٹن کو بھی شامل کیا ہے۔

ڈیوڈ میڈ کا مزید کہنا ہے کہ سیارے نبیرو کے نتیجے میں پیدا ہونے والی تباہی اور افراتفری کے عالم میں لوٹ مار اور ہنگاموں کے واقعات بھی پیش آسکتے ہیں جبکہ جن بڑے شہروں میں نیوکلیئر پاور پلانٹ واقع ہیں وہاں تابکاری کا اخراج بھی ہوسکتا ہے۔ ڈیوڈ میڈ نے بتایا کہ آپ گوگل پر ’میپ نیوکلیئر پاور پلانٹس‘ کی سرچ کرکے دیکھ سکتے ہیں کہ کہاں کہاں نیوکلیئر پاور پلانٹ واقع ہیں اور کوشش کریں کہ ان علاقوں سے کہیں دور نکل جائیں۔

خطرے سے مھفوظ رہنے کیلئے آپ کو کسی بھی نیوکلیئر پاور پلانٹ سے کم از کم 100 میل دور ہونا چاہیے۔ اسی طرح سیلاب اور سونامی سے محفوظ رہنے کیلئے آپ کو سمندر سے تقریباً ڈیڑھ سو میل دور ہونا چاہیے جبکہ سطح سمندر سے 600 سے 700 فٹ کی بلندی محفوظ ہوگی۔

یاد رہے کہ سیارے نبیرو کے ظہور کے متعلق اس سے پہلے بھی کئی تاریخیں دی جاچکی ہیں لیکن اس نے اب تک اپنی منحوس شکل نہیں دکھائی، اور خلائی تحقیق کے امریکی ادارے ناسا نے کبھی بھی اس کے وجود کی تصدیق نہیں کی۔