لیور پول: انگلینڈ کے شہر لیور پول میں سینٹ جیمز قبرستان میں کیمرے نے ایک پراسرار سایے کو اپنے اندر قید کرلیا۔
لیور پول کا یہ قبرستان 58 ہزار افراد کی آخری آرام گاہ ہے۔
چند دن قبل قبرستان میں ریکارڈ کی جانے والی ایک ویڈیو کو بعد میں دیکھا گیا تو اس میں کسی پراسرار سایے کے عکس بند ہونے کا بھی انکشاف ہوا۔ یہ سایہ ہوا میں تیرتا ہوا دکھائی دے رہا تھا۔
اس قبرستان کے قریب رہنے والے افراد کا کہنا ہے کہ یہاں پر سایوں کی موجودگی کوئی نئی بات نہیں، انہوں نے اس سے قبل بھی اکثر و بیشتر یہاں پراسرار سایوں کو حرکت کرتے دیکھا ہے اور اکثر یہاں سے نامانوس سی آوازیں بھی سنائی دیتی ہیں
داراصل اس قبرستان میں کئی نامور اور منفرد شخصیات دفن ہیں جن میں سے کچھ یہاں پر کم از کم 2 سو سال قبل آسودہ خاک کی گئیں۔
قبرستان کی ویب سائٹ پر دی گئی اس کی تاریخ میں بتایا گیا ہے کہ سنہ 1829 میں پھیلنے والی ہیضے کی عظیم وبا کے دوران مرنے والے بچے بھی یہاں دفن ہیں۔
یہ وبا نہایت وسیع پیمانے پر پھیلی تھی جو 1851 تک جاری رہی اور اس دوران اس نے ہزاروں بچوں کو موت کے گھاٹ اتارا۔
اسی طرح 1905 میں لڑی جانے والے ٹرافالگر جنگ میں مارے جانے والے ایک امریکی سینیٹر بھی یہاں دفن ہیں۔
ایک اور قبر میں کچھ عرصہ قبل کچھ لٹیروں نے توڑ پھوڑ کی جس کے بعد سے قبر میں دفن خاتون کی روح اب ہر روز رات کو اپنے مدفن سے باہر نکل ادھر ادھر گھومتی دکھائی دیتی ہے۔