جیسے ہی ماموں جاتے تھے تو میں ممانی جان کے پاس چلا جاتا اور کمرے میں بند ہوکریہ کام کرتا! نوجوان نے راز فاش کر دیا۔


اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) اسے مذہب سے دوری کہئے یا مغرب کی بڑھتی ہوئی ثقافتی یلغار کا نتیجہ؟ لیکن یہ ایک تلخ حقیقت ہے کہ سماجی زوال کے ایسے بھیانک آثار ہمارے سامنے رونما ہونے لگے ہیں کہ تصور کر کے ہی انسان کانپ اٹھے۔

روزنامہ ایکسپریس ٹریبیون میں شائع ہونے والے سماجی مشاورت کے کالم ”آسک اسد“ کو بھیجے گئے ایک سوال سے آپ بخوبی اندازہ کر سکتے ہیں کہ ہم کس پستی کی جانب بڑھ رہے ہیں؟۔

سوال بھیجنے والا نوجوان لکھتا ہے ”میں اپنے ماموں کی دوسری بیوی کے ساتھ خفیہ تعلقات استوار کر چکا ہوں، ہم دونوں ایک دوسرے سے شدید محبت کرتے ہیں اور ایک دوسرے سے دور رہنا ہمیں ناممکن نظر آتا ہے، ہر صبح جیسے ہی میرے ماموں دفتر کے لئے روانہ ہوتے ہیں، میں ان کی بیوی کے پاس پہنچ جاتا ہوں، میری اس کے علاوہ بھی ایک گرل فرینڈ ہے، جس سے میں محبت کرتا اور وہ بھی مجھ سے محبت کرتی ہے، براہ کرم اس مشکل صورتحال سے نکلنے میں میری مدد کریں‘‘۔

 

اب آپ ہی بتائیے کہ ایسی گمراہی کا بھلا کیا حل ہو؟ بہر حال مشاورت فراہم کرنے والے صاحب اس نوجوان کی اصلاح کے لئے اپنی کوشش ضرور کرتے ہیں۔ وہ اسے نصیحت کرتے ہیں کہ جلد از جلد کسی دور دراز مقام پر منتقل ہوجائے، اس قصے کو اپنے دل سے نکالنے کے لئے اپنے ضمیر کو جگائے اور اس بات کا احساس کرے کہ غیرمشروط محبت کرنے والے ماموں کو کتنا بڑا دھوکہ دے رہا ہے؟ اس کی توجہ اس بات کی جانب بھی توجہ دلائی گئی ہے کہ یہ راز افشاءہونے پر کئی لوگوں کی زندگی برباد ہوجائے گی اور خصوصاً بدترین دھوکے کا شکار ہونے والے ماموں کا تو اپنے قریبی رشتوں سے ہمیشہ کیلئے اعتبار اٹھ جائے گا۔